google.com, pub-7579285644439736, DIRECT, f08c47fec0942fa0 راولپنڈی میٹرو زیادتی کیس، معاملہ کچھ اور نکلا۔

راولپنڈی میٹرو زیادتی کیس، معاملہ کچھ اور نکلا۔

TMK News | اردو
0

عام شہری پر زیادتی کا الزام لگانے والی ماہم عرف کائنات اس سارے منصوبے کی ماسٹر مائنڈ نکلی

راولپنڈی: راولپنڈی میٹرو اسٹیشن کے انڈر پاس میں خاتون سے زیادتی کیس کا ڈراپ سین ہوا اور معاملہ کچھ اور نکلا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ طلال منیر عرف ماہم عرف کائنات نامی شہری سے زیادتی کا الزام لگانے والی خاتون خود اس منصوبے کی ماسٹر مائنڈ نکلی اور پولیس نے اسے دو مرد ساتھیوں سمیت گرفتار کر لیا۔ بظاہر، متاثرہ نے مبینہ طور پر طلال منیر پر رقم بٹورنے کا جھوٹا الزام لگایا تھا، جس کا مقصد مقدمہ واپس لینے کے لیے بڑی رقم حاصل کرنا تھا۔

سماء نیوز کے مطابق شکار کارڈ کا استعمال جرائم پیشہ گروہ کا بڑا ہتھیار بنتا جا رہا ہے اور پولیس کے مطابق یہ کیس بھی اسی طرح جرائم  کا تسلسل تھا۔پھر نیو ٹاؤن پولیس نے ملزمہ کے ساتھ اس کے دو ساتھیوں بنام ملزم احمد رضا اورملزم غلام حسین کو بھی گرفتار کر لیا۔

 

پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کا یہ گروہ مختلف شہروں میں نام بدل کر ایسی ہی وارداتیں کر چکا ہے۔

یہ ملزمان زیادتی کا جھوٹا مقدمہ درج کروانے کے بعد مفاہمت کے نام پر مخالف فریق سے بھاری رقم کا مطالبہ کرتے ہیں اور اس معاملے میں 20 لاکھ روپے بھی وصول کرتے ہیں۔ صلح کے لیے 7 لاکھ روپے مانگے گئے۔ خیال رہے کہ چند روز قبل ماہم عرف کائنات نے راولپنڈی کے علاقے رحمان آباد کے رہائشی طلال منیر پر نوکری کا جھانسہ دے کر زیادتی کا الزام لگایا تھا۔

پولیس نے مقدمہ درج کر کے ملزم کو گرفتار کر لیا تھا لیکن میڈیکل ٹیسٹ سے جھوٹ نکلا۔ ایف آئی آر کے متن کے مطابق ملزم پہلے متاثرہ لڑکی کو بوائز ہاسٹل لے گیا جہاں اس کے ساتھ جسمانی زیادتی کی گئی اور بعد ازاں میٹرو انڈر پاس میں زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔ رپورٹ کے مطابق متاثرہ کا طبی معائنہ کیا گیا۔ ملزمان اور مدعی کے ڈی این اے نمونے لے لیے گئے ہیں اور ان کی رپورٹ کا انتظار ہے۔ پولیس کے تفتیشی افسر نے بتایا کہ خاتون کی جانب سے درخواست دینے کے فوراً بعد ملزم کو گرفتار کر 

لیا گیا۔ ملزم نجی یونیورسٹی میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کا طالب علم ہے۔





Tags

Post a Comment

0Comments

Thank you for visiting our website

Post a Comment (0)

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !